محکمہ موسمیات کے مطابق گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں وقفے وقفے سے بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری ہے جبکہ شمال مشرقی پنجاب ، بالائی خیبر پختونخوا ، اسلام آباد اور خطۂ پوٹھوہار میں آج بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے ۔
محکمہ موسمیات کا بتانا ہے کہ پنجاب ،خیبر پختونخوا کے میدانی علا قوں اوربالائی سندھ میں شدید دھند رہنے کا کا امکان ہے ، سردی کی شدت میں اضافے سے آمدورفت کا نظام شدید متاثر ہے، کئی مقامات پر رابطہ سڑکیں بلاک اور موٹرویز بند کر دی گئی ہیں۔
وادی سوات میں مالم جبہ اور کالام میں برف باری جاری ہے، کاغان کے تفریحی مقامات شوگران، کاغان اور ناران میں ڈیڑھ فٹ تک برف پڑنے سے انتظامیہ نے کاغان سے آگے سیاحوں کا داخلہ بند کردیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق مالم جبہ 16 ، کالام اورمری میں 05 انچ برفباری ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ کم سےکم درجہ حرارت زیارت منفی 12، لہہ منفی10، قلات منفی 08، گوپس میں منفی 07 سینٹی گریڈ، ہنزہ منفی 04 اور مری میں منفی 03 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔
بلوچستان کے شمالی علاقوں میں برف باری تھمنے کے بعد شدید سردی کی لہر برقرار ہے، 40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی سائبیرین اور برفیلی ہواؤں کے باعث معمولاتِ زندگی متاثر ہوئے ہیں ۔
دوسری جانب لاہور میں ہلکی بارش ہوئی جبکہ اسلام آباد میں مطلع ابر آلود ہے جبکہ کراچی میں تیزیخ بستہ ٹھنڈی ہوائیں چل رہی ہیں۔
پاکستان میں ایشیا میں سب سے زیادہ سڑک حادثات ہوتے ہیں۔
Feb 02 , 2017
اسلام آباد( خصوصی رپورٹ )ملٹی پروفیشنل کوآپریٹوہاؤسنگ سوسائٹی کا سالانہ اجلاس عام عہدوپیماں اور ممبران کی شکایات کیساتھ پر امن طورپر منعقد ہوگیا۔اجلاس عام میں رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کے داخلے پہ پابندی کے باعث پھیکا پھیکا سا رہا جبکہ پنڈال ورکنگ ڈے کی وجہ سے ممبران سے بھر نہ سکا۔اجلاس میں رہائشیوں کی نمائندہ تنظیم ریذیڈنٹس ویلفیئر فورم نے صدر ڈاکٹر نواز لالی اورسرپرست اعلیٰ سراج المنیر کی قیادت میں بھرپور انداز میں شرکت کی جبکہ دوسرے گروپ کی نمائندگی سلطان محمود نے کی۔ اس موقع پر صدر سوسائٹی راؤ محمد اسلم نے بتایا کہ بجلی،گیس اور دوسرے ترقیاتی کاموں کیساتھ ساتھ موجودہ مینجمنٹ گزشتہ3سالوں میں6500نان پوزیشنpossession پلاٹوں میں سے 5ہزار کا قبضہ ممبران سوسائٹی کو دیدیا گیااب صرف15سو کے قریب متاثرین رہ گئے ہیں جن کو امید ہے کہ آنے والی مینجمنٹ کچھ مہینوں میں قبضہ لیکر دے گی۔ان کا کہنا تھا کہ کیونکہ یہ ہمارا آخری Tenureہے لہذا ہم اعتراف کرتے ہیں کہ ہم اتنا کام نہیں کرسکے جتنا ہمارا ٹارگٹ تھا کیونکہ کرونا کے باعث ہمارا ایک سال ضائع ہوگیا۔انہوں نے بتایا کہ ای اور ڈی بلاک میں پانی نکل آیا ہے جہاں ٹیوب ویل بنا کر پائپ لائنوں کے ذریعے اسے اے اور بی بلاکوں فراہم کرینگے۔جب ہم آئے تھے تو اس وقت بلاک اے اور بلاک بی کا لے آؤٹ پلان نہیں تھا، اب اللہ کے فضل سے اے سے لیکر جی بلاک تک Lopمنظور شدہ ہیں۔ہم نے گزشتہ سال سکیورٹی مسائل کے باعث سوسائٹی میں باڑ لگانے کا فیصلہ کیا ہم نے زیادہ تر حصوں میں Fencingمکمل کرلی ہے۔واپڈا اور سوئی گیس والوں کیساتھ کچھ ایشوز ہیں جن کو ہمFixکرنے کی کوشش میں ہیں۔ایف بلاک میں مسجد پر تیزی سے کام کررہے ہیں جلد ملٹی منیشن2لانچ کررہے ہیں ،جبکہ ایک کمپنی کے3لوگوں کی ہلاکت پر ہم نے50،پچاس لاکھ جبکہ سکیورٹی گارڈ نثار کو 10لاکھ روپے دئیے ہیں-
مزید پڑھیں >>